بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے انتقال پر انا للہ وانا الیہ راجعون پڑھنا


سوال

 اگر کسی مسلمان کا انتقال ہوتا ہے تو ہم لوگ کہتےہیں *"انّاللّٰه وانا اليه راجعون"*اور اگر کسی غیر مسلم کا انتقال ہوجاۓ تو بعض لوگ کہتے ہیں کہ *"فى نار جھنم خالدين فيھا"* کہنا چاہیے اور بعض *"انّاللّٰه وانا اليه راجعون"* کہتے ہیں، ان دونوں میں کیا کہنا چاہیے؟

جواب

غیر مسلم کے انتقال پر "في نار جهنم خالدین فیها" نہیں پڑھنا چاہیے، البتہ  "إنالله وإنا إلیه راجعون"پڑھنے کی گنجائش ہے، اس  لیے کہ :

1- ان کلمات  میں اللہ تعالی کی یکتائی اور آخرت کی یاد ہے،  کسی بھی انسان کی موت اس عقیدے کی یاد دہانی کا ذریعہ بن سکتی ہے، خواہ مسلم ہو یا غیر مسلم۔

2- ہر موت  زندہ انسان کو اپنی موت کی یاد دہانی کراتی ہے، اس حیثیت سے ان کلمات  سے یاد دہانی میں غیر مسلم یا مسلم کی موت برابر ہے۔

3- یہ کلمات کسی بھی ناگہانی آفت پر پڑھے جاتے ہیں، اس میں اعتقاد  کا پہلو ملحوظ نہیں ہوتا۔

لہٰذا اس کی گنجائش ہے، البتہ اگر کوئی کسی کافر کو مسلمان سمجھ کر پڑھے گا تو اس میں کفر کا ندیشہ ہے۔ (میت کے مسائل کا انسائیکلو پیڈیا۔172-2) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144109200754

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں