بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 ذو الحجة 1446ھ 13 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کے ہاتھوں شیونگ فوم فروخت کرنے کا شرعی حکم


سوال

میری ایک فیکٹری ہے جو گھریلو استعمال کی مصنوعات تیار کرتی ہے، جیسا کہ فیس واش، باڈی واش، باڈی اسپرے، گلاس کلینر وغیرہ۔ہماری کمپنی اسلامی اصولوں پر عمل پیرا ہے اور شریعت کے مطابق کاروبار کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ہماری بیرونِ ملک کی ایک کلائنٹ کمپنی ہے، جو جنوبی  امریکہ میں واقع ہے، ہم سے درخواست کر رہی ہے کہ ہم ان کے لیے شیونگ فوم بھی تیار کریں۔ ان کا کہنا ہے کہ مختلف مصنوعات مختلف سپلائرز سے لینے میں دقت ہوتی ہے، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ساری مصنوعات ایک ہی سپلائر سے حاصل کریں۔اگر ہم یہ پروڈکٹ فراہم نہیں کرتے تو ممکن ہے کہ وہ ساری مصنوعات کسی اور سپلائر سے لینا شروع کر دیں۔ میری سمجھ کے مطابق شیونگ فوم زیادہ تر غیر مسلم افراد استعمال کریں گے۔

میرا سوال یہ ہے کہ اسلامی شریعت کے مطابق ہمارے لیے یہ جائز ہے کہ ہم غیر مسلم کلائنٹ کے لیے شیونگ فوم تیار کریں؟ خاص طور پر اس صورت میں جبکہ ایسا نہ کرنے سے ان سے ہمارے دوسرے حلال کاروباری معاہدے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہو۔

سو میری گزارش یہ ہے کہ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ایسا کاروبار شریعت کے دائرے میں آتا ہے؟ اور اس معاملے میں صارف کا غیر مسلم ہونا اور موجودہ کاروباری تعلق ختم ہونے کا امکان ان تمام پہلوؤں کو کس طرح دیکھا جائے؟

جواب

صورت مسئولہ میں شیونگ کریم /شیونگ فوم کا استعمال اگر صرف داڑھی مونڈھنے میں ہوتا ہو ،تو اس صورت میں اسے بنانا اور فروخت کرنا گناہ کے کام میں تعاون کی وجہ سے جائز نہیں ہوگا ۔البتہ اگر مذکورہ کریم فوم کا استعمال اگر صرف داڑھی مونڈھنے میں نہ ہوتا ہو جائز مقاصد میں استعمال ہوتا ہو تو شیونگ کریم /شیونگ فوم بنانا جائز ہوگا ۔

قرآن کریم میں ارشاد ہے:

"وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَى الْاِثْـمِ وَالْعُدْوَانِ ۚ وَاتَّقُوا اللّـٰهَ ۖ اِنَّ اللّـٰهَ شَدِيْدُ الْعِقَابِٗ"(المائدة،آية:2)"

"ترجمہ:اور گناہ اور زیادتی میں ایک  دوسرے کی اعانت مت کرو،اور اللہ سے ڈرا کرو،بلاشبہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔"

(بیان القرآن)

البحرالرائق میں ہے :

''وقد استفيد من كلامهم هنا أن ما قامت المعصية بعينه يكره بيعه وما لا فلا ولذا قال الشارح إنه لا يكره بيع الجارية المغنية والكبش النطوح والديك المقاتل والحمامة الطيارة"

(كتاب السير،باب البغا،بيع السلاح من أهل الفتنة،ج:5،/ص:155،ط:دار الكتاب الإسلامي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144611101492

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں