اگر کسی کی بیوی کے گال پر کوئی غیر محرم بوسہ لے تو شرعی حکم کیا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شرعاً ایسا کرنا حرام ہے، جس پر سچے دل سے توبہ کرنا لازم ہوگا، تاہم اس کی وجہ سے مذکورہ خاتون کے نکاح پر اثر نہ ہوگا، بشرطیکہ بوسہ دینے والا مذکورہ خاتون کے شوہر کے اصول یا فروع میں سے نہ ہو، البتہ اس عمل کی وجہ سے بوسہ دینے والے پر مذکورہ خاتون کی اولاد حرام ہوجائے گی۔
پس بوسہ دینے والا شوہر کے اصول یا فروع میں سے ہونے کی صورت میں مذکورہ خاتون اپنے شوہر پر حرام ہوجائے گی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
وَكَمَا تَثْبُتُ هَذِهِ الْحُرْمَةُ بِالْوَطْءِ تَثْبُتُ بِالْمَسِّ وَالتَّقْبِيلِ وَالنَّظَرِ إلَى الْفَرْجِ بِشَهْوَةٍ، كَذَا فِي الذَّخِيرَةِ. سَوَاءٌ كَانَ بِنِكَاحٍ أَوْ مِلْكٍ أَوْ فُجُورٍ عِنْدَنَا، كَذَا فِي الْمُلْتَقَطِ. قَالَ أَصْحَابُنَا: الرَّبِيبَةُ وَغَيْرُهَا فِي ذَلِكَ سَوَاءٌ هَكَذَا فِي الذَّخِيرَةِ. وَالْمُبَاشَرَةُ عَنْ شَهْوَةٍ بِمَنْزِلَةِ الْقُبْلَةِ وَكَذَا الْمُعَانَقَةُ وَهَكَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ. وَكَذَا لَوْ عَضَّهَا بِشَهْوَةٍ هَكَذَا فِي الْخُلَاصَةِ... إذَا قَبَّلَ الرَّجُلُ الْمَرْأَةَ وَبَيْنَهُمَا ثَوْبٌ فَإِنْ كَانَ يَجِدُ بَرْدَ الثَّنَايَا أَوْ بَرْدَ الشَّفَةِ فَهُوَ تَقْبِيلٌ وَلَمْسٌ، كَذَا فِي الْمُحِيطِ.
( كتاب النكاح، الْبَابُ الثَّالِثُ فِي بَيَانِ الْمُحَرَّمَاتِ، الْقِسْمُ الثَّانِي الْمُحَرَّمَاتُ بِالصِّهْرِيَّةِ، ١ / ٢٧٤ - ٢٧٥، ط: دار الفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144201201256
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن