کچھ لوگ بچے، بچیوں کا صحیح نام نہیں رکھتے ہیں ،جیسے چمکیلا ،چمن،منگل،،للو کیا ان ناموں سے نکاح درست ہو جائے گا؟
واضح رہے کہ اولاد کا والدین پر یہ حق ہے کہ وہ اپنے بچوں کا اسلامی نام یا کم از کم بامعنی نام رکھیں تاہم اگر کسی نے بچے کا نام غیر اسلامی یا بے معنی نام رکھ دیا اور پھر اسی نام کے ساتھ نکاح کی شرائط کے تحت اس کا نکاح ہوجائے تو ایسا نکاح شرعا درست ہوگا۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"و في الفتاوى: التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده و لا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم و لا استعمله المسلمون تكلموا فيه، و الأولى أن لايفعل، كذا في المحيط".
(کتاب الکراہیۃ،الباب الثانی والعشرون ،ج:۵،ص:۳۶۲،دارالفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144311101865
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن