بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر اسلامی یا بے معنی نام رکھ کر نکاح کا حکم


سوال

کچھ لوگ بچے، بچیوں کا صحیح نام نہیں رکھتے ہیں ،جیسے چمکیلا ،چمن،منگل،،للو کیا ان ناموں سے نکاح درست ہو جائے گا؟

جواب

واضح رہے کہ اولاد کا والدین پر یہ حق ہے کہ وہ اپنے بچوں کا اسلامی نام یا کم از کم بامعنی نام رکھیں تاہم اگر کسی نے بچے کا نام غیر اسلامی  یا بے معنی نام رکھ دیا اور پھر اسی نام کے ساتھ نکاح کی شرائط کے تحت اس کا نکاح ہوجائے تو ایسا نکاح شرعا درست ہوگا۔

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"و في الفتاوى: التسمية باسم لم يذكره الله تعالى في عباده و لا ذكره رسول الله صلى الله عليه وسلم و لا استعمله المسلمون تكلموا فيه، و الأولى أن لايفعل، كذا في المحيط".

(کتاب الکراہیۃ،الباب  الثانی والعشرون ،ج:۵،ص:۳۶۲،دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101865

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں