بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گھاس پر نماز پڑھنے کا حکم


سوال

کیا گھاس پر نماز ادا ہو جاتی ہے؟

جواب

نماز کے صحیح ہونے کے لیے منجملہ شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ نمازی ایسی ٹھوس چیز پر سجدہ کرے جس چیز پر نمازی کی پیشانی ایک مقام پر جا کر رُک جائے، اور مزید دبانے سے نیچے نہ جائے، لہذا اگر گھاس ایسی ہو کہ آدمی سجدے میں جائے تو سر نیچے نہ دھنسے تو پاک گھاس پر نماز جائز ہے، ورنہ نہیں۔ 

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"‌ولو ‌سجد ‌على الحشيش أو التبن أو على القطن أو الطنفسة أو الثلج إن استقرت جبهته وأنفه ويجد حجمه يجوز وإن لم تستقر لا۔"

(کتاب الصلاۃ، الباب الرابع، الفصل الاول، جلد:1، صفحہ: 70، طبع: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404101830

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں