کیا گھاس پر نماز ادا ہو جاتی ہے؟
نماز کے صحیح ہونے کے لیے منجملہ شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ نمازی ایسی ٹھوس چیز پر سجدہ کرے جس چیز پر نمازی کی پیشانی ایک مقام پر جا کر رُک جائے، اور مزید دبانے سے نیچے نہ جائے، لہذا اگر گھاس ایسی ہو کہ آدمی سجدے میں جائے تو سر نیچے نہ دھنسے تو پاک گھاس پر نماز جائز ہے، ورنہ نہیں۔
فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
"ولو سجد على الحشيش أو التبن أو على القطن أو الطنفسة أو الثلج إن استقرت جبهته وأنفه ويجد حجمه يجوز وإن لم تستقر لا۔"
(کتاب الصلاۃ، الباب الرابع، الفصل الاول، جلد:1، صفحہ: 70، طبع: دار الفکر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144404101830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن