آج کل گیس کا بڑا مسئلہ ہوتا ہے، اگر کوئی شخص گیس کے لیے کمپریسر لگاۓ اور وہ کمپریسر گیس کو کھینچ کر زیادہ کردیتا ہے،اور دوسروں کے گھروں میں گیس کم ہو جاتی ہے، اس کا کیا حکم ہے۔
چونکہ گیس کمپریسر کے استعمال میں دوسرےلوگوں کی حق تلفی ہوتی ہے،اور عوام کی مصلحت کے لیے بنائے گئے قانون کی خلاف ورزی ہے،اس لیے گیس کمپریسر کا استعمال شرعاً ناجائزاور قانوناً جرم ہے۔
بدائع الصنائع فی ترتیب الشرائع میں ہے:
"لأنّ طاعة الإمام فيما ليس بمعصية فرض،".
(كتاب السير، فصل فى أحكام البغاة، ج:9، ص :453، ط:دارالحديث. القاهرة)
فیض القدیرمیں ہے:
"(لا ضرر) أي لايضر الرجل أخاه فينقصه شيئاً من حقه (ولا ضرار) فعال بكسر أوله أي لايجازي من ضره بإدخال الضرر عليه بل يعفو، فالضرر فعل واحد والضرار فعل اثنين أو الضرر ابتداء الفعل والضرار الجزاء عليه والأول إلحاق مفسدة بالغير مطلقاً والثاني إلحاقها به على وجه المقابلة، أي كل منهما يقصد ضرر صاحبه بغير جهة الاعتداء بالمثل."
(حرف "لا"، برقم: 13474، 6/ 431، ط: المكتبہ التجاریہ
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144502101421
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن