بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غزوہ کی تعریف


سوال

غزوہ کی تعریف کیا ہے؟

جواب

اصطلاح میں ’’غزوہ‘‘ اس لشکر کو کہا جاتا ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بنفسِ نفیس شریک رہے ہوں، یا آپ نے خود اس لشکر کو روانہ کیا ہو۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

غزوۂ ہند کے لیے غزوہ کا لفظ

فتح الباري لابن حجر (7 / 279):

"والمغازي جمع مغزى، يقال: غزا يغزو غزواً ومغزىً، والأصل غزوا والواحدة غزوة وغزاة والميم زائدة، وعن ثعلب: الغزوة المرة والغزاة عمل سنة كاملة، وأصل الغزو القصد، ومغزى الكلام: مقصده، والمراد بالمغازي هنا ما وقع من قصد النبي صلى الله عليه وسلم الكفار بنفسه أو بجيش من قبله".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201440

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں