بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1446ھ 03 مئی 2025 ء

دارالافتاء

 

گائے کے بچہ کی پیدائش کے وقت اس کو اللہ کے راستے میں صدقہ کرنے کی نیت کرنا


سوال

 گاۓ کے بچے کی پیدائش کے وقت مالک نے یہ نیت کی کہ "اس پیدا ہونے والے بچے کو جب یہ بڑا ہو جائے گا، اس وقت اس کو ذبح کر کے غرباء ومساکین میں تقسیم کردوں گا۔"

1- کیا یہ منت ہے یا نہیں؟ اگر منت ہے تو اسی بچے کو ذبحہ کرنا ضروری ہوگا یا نہیں؟

2- فی الحال اس مالک کے گھر والوں کا کہنا ہے کہ ہم اس گاۓ کے چھوٹے بچے کو پالنے کی تکالیف کو برداشت نہیں کر سکتے، لہذا آپ اس چھوٹے بچے کو بیچ کر اسی رقم میں یا اسے زیادہ رقم میں ایک بڑے جانور خرید کر ذبح کر کے غرباء ومساکین میں تقسیم کردیں، کیا مالک کے لیے اس چھوٹے بچے کو بیچ کر دوسرے بڑے جانور خرید کر ذبحہ کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر  گائے کے بچے کی پیدائش کے وقت مالک کی یہ نیت کی تھی "اس پیدا ہونے والے بچے کو جب یہ بڑا ہو جائے گا، اس وقت اس کو ذبح کر کے غرباء ومساکین میں تقسیم کر دوں گا" تو:

1- اس نیت سے نذر منعقد نہیں ہوئی ہے،  بلکہ یہ اس نیکی کا ارادہ ہے، استطاعت کی صورت میں اس کو پورا کرنا چاہیے۔

2- اس گائے کے بچے کو بیچنا جائز ہے اور اس کی رقم  یا اس کی رقم میں اور رقم ملاکر  بڑا جانور خرید اس کو اس ذبح کرکے تقسیم کرنا بھی جائز ہے۔

البحرالرائق میں ہے:

"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ". (4/300)

بدائع الصنائع میں ہے :

"( فصل ): وأما ركن اليمين بالله تعالى فهو اللفظ الذي يستعمل في اليمين بالله تعالى". (6/210)

فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 144202201003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں