بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گواہوں کے سامنے مرد وعورت کا ایجاب قبول کرنا


سوال

ایک مرداور  ایک عورت آئے، مرد نے  دو بالغ مسلمانوں سےکہا کہ: یہ میری بیوی ہے ،میں نے اس کو طلاق بائن دی تھی، آپ دونوں گواہ رہیں، میں دوبارہ  نکاح کروں گا،پھر مرد نے عورت سے  مخاطب ہوکر کہا "میں  نے تم کو تین ہزار مہر میں اپنے نکاح میں قبول کیا ،کیا تمھیں قبول ہے ؟عورت نے کہا: میں نے قبول کیا ،پھر مرد نے گواہوں سےکہا: آپ نے سنا؟ گواہوں نے کہا: ہاں!لیکن حقیقت میں وہ دونوں مرد وعورت  ایک دوسرے سے اجنبی تھے، شوہر بیوی نہیں تھے۔

تو اب سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح نکاح ہوگیا ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  جب  مذکورہ مردوعورت نے دو عاقل بالغ مسلمانوں کے سامنے ایجاب وقبول کیا ہے،تو یہ نکاح شرعًا منعقد ہوگیا ہے،تاہم غلط بیانی اور جھوٹ بولنے کی وجہ سے گناہ گار ہوئے اس پر توبہ واستغفار کریں۔

ملحوظ رہے کہ نکاح منعقد ہونا درج ذیل تفصیل و شرائط کے ساتھ مشروط ہے:

1- مذکورہ عورت کسی غیر کی منکوحہ یا معتدہ  نہ ہو۔

2-  اس  عورت کی بہن،  پھوپھی، خالہ، بھتیجی یا بھانجی  مذکورہ مرد کے نکاح  یا اس کی عدت میں نہ ہو۔

3- اس کے علاوہ بھی محرمیت کا کوئی رشتہ نہ ہو، مثلًا: رضاعت وغیرہ۔

 اور اگر یہ نکاح غیر کفو  میں ہوا ہے تو لڑکی کے اولیاء کو اولاد ہونے سے پہلے تک  بذریعہ عدالت نکاح فسخ کرنے کا حق حاصل ہوگا۔

نیز اگر  مذکورہ نکاح  پاکستان میں  حالیہ دنوں میں ہی منعقد ہوا ہے تو یہ بھی ذہن نشین رہے کہ   آج کل  (دسمبر 2023 ء میں) مہر کی کم سے کم مقدار  یعنی 30.618  گرام چاندی کی قیمت  تین ہزار روپے   سے کافی زیادہ ہے، لہٰذا اسے مہر مقرر کرنا درست نہیں ہے،  مذکورہ وزن چاندی کی قیمت معلوم کرکے کم از کم اسے مہر کے طور مقرر کیا جائے، یا لڑکی کے خاندان کی ہمسر لڑکیوں کا جو مہر ہوتا ہے، وہ مقرر کیا جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(وينعقد) متلبسا (بإيجاب) من أحدهما (وقبول) من الآخر.

(قوله: من أحدهما) أشار إلى أن المتقدم من كلام العاقدين إيجاب سواء كان المتقدم كلام الزوج، أو كلام الزوجة والمتأخر قبول ح عن المنح."

(كتاب النكاح، ج: 3، ص: 9، ط: سعيد)

فتاوی شامی میں ہے:

"(و) شرط (حضور) شاهدين (حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معًا) على الأصح".

 (كتاب النكاح ج: 3، ص: 21، ط: سعيد)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144505100902

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں