بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گواہوں کے بغیر صرف ایجاب و قبول کرنے کا حکم


سوال

میں نے 3 سال پہلے ایک عورت سے نکاح کیا،جو کہ گواہوں کی موجودگی میں ہوا تھا، اس عورت نے عدالت سے یک طرفہ خلع لیا ہوا تھا، تو ہمیں کسی نے کہا کہ یہ خلع معتبر نہیں، پھر ہم نے مفتی صاحب سے بات کی تو انھوں نے بھی یہی کہا، تو ہم الگ ہو ئے، پھر کوئی 1 سال پہلے اس عورت کے پہلے شوہر نے اس خلع کے پیپرز پر سائین کر دیئے، اور کہا کہ آج سے تم آزاد ہو، تو پھر عدت گزرنے کے بعد ہم نے پھر نکاح کر لیا، لیکن یہ نکاح ہم دونوں نے اکیلے میں کیا، یعنی بس ہم دونوں نے ایجاب و قبول کیا، کوئی گواہ نہیں تھا، تو پھر ہمیں کسی نے کہا کہ یہ شرعی نکاح نہیں ہوا ہے،تو یہ بتائیں کہ کیا ہمارا نکاح ہو چکا ہے؟ یا کسی قاضی صاحب سے گواہوں کی موجودگی میں نکاح ضروری ہے؟ اور یہ اس عرصہ میں جو تعلقات قائم رہے؟اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ ہم بہت پریشان ہیں، اس مسئلے کا حل بتا دیں؟ 

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کاگواہوں کے بغیر  نکاح کرنے سے،یعنی صرف ایجاب و قبول کرنے سےنکاح منعقدنہیں ہو ا ، اور جتنا  عرصہ سائل کا اس عورت کے ساتھ گزارا ہے،بغیر نکاح کے گزارا ہے،لہذا اب جب معلوم ہو چکا ہے کہ نکاح نہیں ہو اتھا، تو فوراً گواہان کی موجودگی میں  نکاح کر لینا چاہیےتھا،اور جتنا عرصہ بغیر نکاح کے ایک ساتھ گزارا ہے،اس پر توبہ واستغفار  کرتے رہیں،نیز جو عرصہ  سائل نے اس عورت کے ساتھ یکہ طرفہ خلع کے بعد گزارہ ہے،اس پر بھی دونوں توبہ واستغفار  کرتے رہیں۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"(و) شرط (حضور) شاهدين (حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معًا) على الأصح."

(كتاب النكاح، ج: 3 ص: 21 ط: سعيد)

 ہدایہ میں ہے:

"ولا ينعقد نكاح المسلمين إلا بحضور شاهدين حرين عاقلين بالغين مسلمين رجلين أو رجل وامرأتين عدولا كانوا أو غير عدول أو محدودين في القذف " قال رضي الله عنه: اعلم أن الشهادة شرط في باب النكاح لقوله عليه الصلاة والسلام " لا نكاح إلا بشهود ."

(كتاب النكاح، مدخل، ج: 1 ص: 185 ط: دار الإحياء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144411101876

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں