ایک شخص کہیں سفر کر رہا تھا ، مگر وہ گاڑی والے کو کرایہ دینا بھول گیا تو اب وہ کیا کرے؟کیونکہ اب اس کو یہ معلوم نہیں کہ وہ گاڑی والا کون تھا ، اب وہ کہاں ہوگا تو وہ شخص اب کیا کرے؟
صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص کو چاہیے کہ وہ گاڑی والے کو تلاش کرے اگر تلاش کے باوجود وہ نہ ملے تو کرایہ کی رقم گاڑی والے کی طر ف سے صدقہ کردے اوراگر بعد میں گاڑی والا آکر کرایہ کا مطالبہ کرے تو اس کو کرایہ دینا لازم ہوگا۔ نیز اگر گاڑی کسی کی شخصی ملکیت تھی تو یہ حکم ہے اور اگر گاڑی کسی کمپنی کی تھی تو کمپنی میں کرایہ جمع کرادے۔
مبسوط سرخسی میں ہے:
"فأما (النوع الثاني) وهو ما يعلم أن صاحبه يطلبه فمن يرفعه فعليه أن يحفظه ويعرفه ليوصله إلى صاحبه، وبدأ الكتاب به ورواه عن إبراهيم قال في اللقطة: يعرفها حولا، فإن جاء صاحبها وإلا تصدق بها، فإن جاء صاحبها فهو بالخيار إن شاء أنفذ الصدقة، وإن شاء ضمنه."
(کتاب اللقطة جلد ۱۱ ص : ۳ ط : دارالمعرفة)
فقط و اللہ اعلم
فتوی نمبر : 144312100321
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن