بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

غریب کا ایامِ نحر سے پہلے قربانی کی نیت سے جانور خریدنے کا حکم


سوال

میں ایک غریب شخص ہوں ، مجھ پر قربانی واجب نہ ہو نے کے باوجود اگر میں ایام اضحیہ سے پہلے(مثلا ۸ ذی الحج میں یا آج 25/12/2023 ع) میں  قربانی کے لئے ایک جانور خرید تا ہوں،توکیا مجھ پر قربانی واجب ہوگی؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں قربانی واجب ہونے کی صورت میں قربانی کی نیت سے جانور خریدنے سے ہی سائل پر  اس کی قربانی واجب ہو جائے گی، چاہےیہ خریداری  ایامِ اضحیہ میں ہو یا ایامِ اضحیہ سے پہلے ہو۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"أن الشراء للأضحیة ممن لا أضحیة علیه یجري مجری الإیجاب، وهو النذر بالتضحیة عرفًا؛ لأنه إذا اشتریٰ للأضحیة مع فقرہ، فالظاهر أنه یضحي فیصیر کأنه قال جعلت هذہ الشاۃ أضحیة"

(کتاب التضحیة، ج: 5، ص: 62، ط: دار الكتب العلمية)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144506101121

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں