کیا گھر كی مالکہ اپنے گھر پر رہنے والی نوکرانی کا فطرانہ ادا کرے گی جب کہ نوکرانی رات کے وقت اپنے گھر چلی جاتی ہے؟
فطرانہ/صدقۃ الفطر ہرشخص پرجوکہ صاحب نصاب ہوخوداپنی طرف سے اوراپنی نابالغ اولاد کی طرف سےادا کرنا واجب ہے، بالغ اولاد اگرصاحب نصاب ہوتواپنا فطرانہ خود ان ہی پرواجب ہے والدپرنہیں، اوراگرصاحب نصاب نہ ہوتو نہ ان پرصدقۃ الفطرواجب ہے اور نہ والدپران کی طرف سےواجب ہے۔
صورتِ مسئولہ میں گھر کی مالکن پر گھر پر کام کرنے والی کی طرف سے صدقہ فطر ادا کرنا لازم نہیں ہے، البتہ اگر خوشی سے ادا کرنا چاہے تو ادا کر سکتی ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
و تجب عن نفسه وطفله الفقير ولا يؤدي عن زوجته، ولا عن أولاده الكبار، وإن كانوا في عياله، ولو أدى عنهم أو عن زوجته بغير أمرهم أجزأهم استحسانًا كذا في الهداية. وعليه الفتوى كذا في فتاوى قاضي خان.
(کتاب الزکاۃ ، الباب الثامن فی صدقۃ الفطر، جلد۱، ص:۱۹۲و ۱۹۳، ط: دار الفکر بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509101850
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن