بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گانے یا لڑکیوں کے فیشن کے لیے ایپ بنانے کا حکم


سوال

میں ایک کمپنی میں کام کرتا ہوں،  وہاں پر موبائل ایپ بنانا سیکھ رہا ہوں۔  اگر کبھی کوئی گناہ کی ایپ بنانی پڑ جاۓ، مثلًا  گانے  وغیرہ کی یا لڑکیوں کے فیشن یا ماڈلنگ کی یا کوئی غلط گیم وغیرہ، تو اس طرح کی ایپ پر کام کرنے کاکیا حکم ہے؟  اور اگر کام نہ کرنے پر کمپنی سے نکالے جانے کا خدشہ ہو تو پھر کیا کرنا چاہیے،  یعنی کمپنی چھوڑ دینی چاہیے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں ایسی ایپ جو غیر شرعی امور یعنی گانے وغیرہ یا لڑکیوں کے فیشن اور ماڈلنگ یا گیم پر مشتمل ہو کام کرنا یا بنانا جائز نہیں، کمپنی سے ان ایپ کے علاوہ یعنی جن ایپ میں غیر شرعی امور نہ ہوں ان میں کام کی درخواست کرے، تاہم اگر پھر بھی ان میں کام کرنے کے  لیے کہا جائے تو معذرت کرلے؛ اس لیے  کہ ان ایپ میں کام کرنا گناہ کے کام میں تعاون ہے، لہذا سائل متبادل راہ اختیار کرے۔

قرآن کریم میں اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:

"وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ." ﴿المائدة: ٢﴾

ترجمہ: اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو اور اللہ تعالیٰ سے ڈرا کرو بلاشبہ اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والے ہیں۔ (از بیان القرآن)

حجة الله البالغة میں ہے:

"الإعانة في المعصية وترويجها وتقريب الناس إليها معصية وفساد في الأرض."

(مبحث في البيوع المنهي عنها: 2/ 109، ط: میر محمد)

تبيين الحقائق میں ہے:

"(ولا يجوز على ‌الغناء ‌والنوح والملاهي) لأن المعصية لا يتصور استحقاقها بالعقد فلا يجب عليه الأجر... وإن أعطاه الأجر وقبضه لا يحل له ويجب عليه رده على صاحبه."

(کتاب الاجارة، باب الاجارة الفاسدة: 5/ 125، ط: امدادیه ملتان)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144503100085

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں