بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گندم اجرت میں دینی ہو تو گندم پر عشر کا حساب


سوال

 ہم کو ویل پانی جوکہ ایک مخصوص ٹائم پر ایک شخص ہمیں کال کرتا ہے اور کہتا ہے کہ آپ کا پانی کا نمبر ہے لہذا آپ آئیں اور اپنے ٹائم کا پانی لگائیں۔  اس شخص کو ہم سالانہ فی گھنٹہ پانی پر 1 من گندم دیتے ہیں لہذا ہم اپنی گندم میں کتنا حصہ زکوۃ ادا کریں گے؟

جواب

واضح ہو کہ وہ اخراجات جو زمین کو کاشت کے قابل بنانے سے لےکر پیداوار حاصل ہونے اور اس کو سنبھالنے تک ہوتے ہیں  یعنی وہ اخراجات جو زراعت کے امور میں سے ہوتے ہیں،  مثلاً زمین کو ہموار کرنے، ٹریکٹر چلانے، مزدور کی اجرت وغیرہ  یہ اخراجات عشر (زمین کی پیداوار کی زکات) ادا کرنے سے پہلے منہا نہیں کیے جائیں گے، بلکہ عشر  یا نصفِ عشر  اخراجات نکالنے سے پہلے  پوری پیداوار سے ادا کیا جائے گا،البتہ پیداوار کے کٹنے کے بعد پیداوار کو زمین سے منڈی تک پہنچانے کا جو کرایہ لگتا ہے ،اسے منہا کیا جاسکتا ہے ۔

لہذا صورت مسئولہ میں مذکورہ شخص کو جو گندم آپ دیں گے، اسے عشر (یا نصف عشر) کے حساب سے منہا نہیں کیا جائے گا، بلکہ مکمل پیداوار پر عشر (یا نصف عشر) ادا کرنا آپ پر لازم ہے۔

بدائع الصنائع  میں ہے:

"وأما صفة الواجب فالواجب جزء من الخارج؛ لأنه عشر الخارج، أو نصف عشره وذلك جزؤه إلا أنه واجب من حيث إنه مال لا من حيث إنه جزء عندنا حتى يجوز أداء قيمته عندنا".

(2 / 63، فصل فی صفۃ الواجب ، با ب زکاۃ الزرع والثمار ، ط: سعید)

مجمع الأنہر میں ہے:

"(قبل رفع مؤن الزرع) بضم الميم وفتح الهمزة جمع المؤنة وهي الثقل والمعنى بلا إخراج ما صرف له من نفقة العمال والبقر وكري الأنهار وغيرها مما يحتاج إليه في الزرع ... الخ".

(1 / 216، باب زکاۃ الخارج، ط: دار احیاء التراث العربی)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408100422

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں