بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گندم ذخیرہ کرکے زیادہ دام پر فروخت کرنا


سوال

اپنی زمین سے لی گئی گندم کو ذخیرہ کرنا تاکہ بعد میں زیادہ دام سے بیچا جاسکے ،اس  کے بارے میں شرعی حکم کیا ہے ؟

 

جواب

اگر کوئی شخص ذاتی زمین میں گندم کاشت کرتا ہےاور فصل پک جانے کے بعد اپنی زمین کی گندم کو ذخیرہ کرکے رکھ دیتا ہے او ر بعد میں زائد داموں میں فروخت کرتا ہے تو یہ درست ہے ۔ اس لیے کہ اس غلہ  سے  عام لوگوں کا حق متعلق  نہیں ، جس طرح یہ شخص گندم کی فصل بونے اور نہ بونے میں آزاد ہے ،اسی طرح اپنی زمین کی فصل بیچنے اور نہ بیچنے میں بھی آزاد ہے۔البتہ اخلاق کا تقاضایہ ہے کہ اگر معاشرے میں لوگوں کو گندم کی ضرورت ہو تو اسے مارکیٹ میں لانے میں تاخیر نہ کرے۔ 

اللباب فی شرح الکتاب میں ہے:

"(ومن احتكر غلة ضيعته أو ما جلبه من بلد آخر فليس بمحتكر) أما الأول فلأنه خالص حقه لم يتعلق به حق العامة، ألا يرى أن له أن لا يزرع، فكذلك له ألا يبيع، وأما الثاني فالمذكور قول أبي حنيفة؛ لأن حق العامة إنما يتعلق بما جمع في المصر وجلب إلى فنائها، وقال أبو يوسف: يكره؛ لإطلاق ما روينا، وقال محمد: كل ما يجلب منه إلى المصر في الغالب فهو بمنزلة فناء المصر محرم الاحتكار فيه، وعلى قول أبي حنيفة مشى الأئمة المصححون كما ذكره المصنف".

(اللباب شرح الکتاب:کتاب الحظر والإباحة 1/ 412،ط. دار الكتاب العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں