ہمیں روزے میں وقت کا اندازا نہیں تھا، ہم نے 4:40 پر روزہ بند کیا، جب کہ بعد میں معلوم ہوا کہ روزہ تو 4:29 پر بند ہونا تھا تو اب ہمارا روزہ ہوجائے گا؟
اگر سحری کا آخری وقت 4:29 تک تھا اور آپ لوگوں نے غلطی سے 4:40 پر کھانا پینا بند کیا تو اس دن کا روزہ ادا نہیں ہوگا، بعد میں اس روزے کی قضا کرنی ہوگی، البتہ کفارہ لازم نہیں ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 405):
"أو تسحر أو أفطر يظن اليوم) أي الوقت الذي أكل فيه (ليلاً و) الحال أن (الفجر طالع والشمس لم تغرب) لف ونشر ويكفي الشك في الأول دون الثاني عملاً بالأصل فيهما ولو لم يتبين الحال لم يقض في ظاهر الرواية، والمسألة تتفرع إلى ستة وثلاثين، محلها المطولات (قضى) في الصور كلها (فقط).
الفتاوى الهندية (1/ 194):
"تسحرّ على ظن أن الفجر لم يطلع، وهو طالع أو أفطر على ظنّ أنّ الشمس قد غربت، ولم تغرب قضاه، ولا كفارة عليه؛ لأنه ما تعمد الإفطار، كذا في محيط السرخسي.. فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109201546
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن