بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غلطی سے پانچ رکعات پڑھ لیں


سوال

 امام کے ساتھ  شریک ہوا  اور  پہلی  رکعت  سے  شامل ہوا ، لیکن  امام کے سلام پھیرنے کے بعدبھول کر  ایک رکعت مزید پڑھ لی،  بعد  میں  پتا  چلا  کہ پانچ رکعت پڑھ لی  ہیں  تو کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ نے چوں کہ قعدہ اخیرہ  کرنے  (چوتھی رکعت کے بعد تشہد کی مقدار بیٹھنے) کے بعد پانچویں رکعت پڑھی ہے، اور آخر میں سجدہ سہو بھی نہیں کیا ہے؛  لہذا   اس نماز کا  وقت کے  اندر  اندر اعادہ واجب تھا، اب اعادہ ضروری نہیں ہے ، فرض ادا ہوگیا ہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتویٰ دیکھیے:

امام صاحب نے عصر کی نماز سجدہ سہو کیے بغیر پانچ رکعت پڑھادی، نماز کا کیا حکم ہوگا؟

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144207201246

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں