امام چوتھی رکعت کے تشہد میں بیٹھا تو مقتدی نے بےخبری میں تیسری رکعت کا گمان کرتے ہوئے "اللہ اکبر" سے غلط لقمہ دے دیا، براہِ کرم غلط لقمہ کی شرعی حیثیت اور مقتدی کی نماز کا حکم بحوالہ بیان فرمادیں!
فرض نماز میں اپنے امام کو لقمہ دینے سے نماز فاسد نہیں ہوتی، البتہ مقتدی کے لیے امام کو لقمہ دینے (غلطی بتانے) میں جلدی کرنا مکروہ ہے ۔
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ مقتدی کے امام کو غلطی سے غلط لقمہ دے دینے سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق ـ مشكول (4/ 52):
"الْحَاصِلُ: أَنَّ الصَّحِيحَ مِنْ الْمَذْهَبِ أَنَّ الْفَتْحَ عَلَى إمَامِهِ لَايُوجِبُ فَسَادَ صَلَاةِ أَحَدٍ لَا الْفَاتِحِ وَ لَا الْآخِذِ مُطْلَقًا فِي كُلِّ حَالٍ."
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144110200042
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن