بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غلطی سے امام کو غلط لقمہ دے دینا


سوال

امام چوتھی رکعت کے تشہد میں بیٹھا تو مقتدی نے بےخبری میں تیسری رکعت کا گمان کرتے ہوئے "اللہ اکبر"  سے غلط لقمہ دے دیا،  براہِ کرم غلط لقمہ کی شرعی حیثیت اور مقتدی کی نماز کا حکم بحوالہ بیان فرمادیں!

جواب

فرض نماز میں اپنے امام کو لقمہ دینے سے نماز فاسد نہیں ہوتی، البتہ مقتدی کے لیے امام کو لقمہ دینے (غلطی بتانے)  میں جلدی کرنا مکروہ ہے ۔

صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ مقتدی کے  امام کو غلطی سے غلط لقمہ دے دینے سے  نماز فاسد نہیں ہوگی۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق ـ مشكول (4/ 52):

"الْحَاصِلُ: أَنَّ الصَّحِيحَ مِنْ الْمَذْهَبِ أَنَّ الْفَتْحَ عَلَى إمَامِهِ لَايُوجِبُ فَسَادَ صَلَاةِ أَحَدٍ لَا الْفَاتِحِ وَ لَا الْآخِذِ مُطْلَقًا فِي كُلِّ حَالٍ."

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110200042

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں