بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غلطی سے بیوی کے پیچھے کے راستے میں مباشرت ہوجانے کا کفارہ


سوال

اگر غلطی سے ہم بستری کے دوران عضو ئے خاص دبر میں چلا جائے اور فوراً احساس ہونے پر عمل روک دیا جائے تو اس کا کیا کفارہ ہو گا؟ کیا توبہ استغفار کافی ہے یا کفارہ ادا کرنا ہو گا؟

جواب

اپنی بیوی کے ساتھ غیر فطری طریقے ( یعنی پیچھے کے راستے ) سے ہم بستری کرنا لواطت میں داخل ہے اور  شرعاً یہ فعل  ناجائز اور حرام ہے،  حدیث شریف میں رسول اللہ ﷺ نے  بیوی کے ساتھ پیچھے کے راستے سے ہم بستری کرنے سے منع فرمایا ہے، اور ایسا فعل کرنے والے پر حدیث میں لعنت وارد ہوئی ہے،  البتہ اگر  کسی غلطی سے    یہ گناہ سرزد ہو جائے تو اس گناہ سے سچے دل سے توبہ کر کے آئندہ ایسا نہ کرنے کا عزم کرے، اگر توبہ کر لے گا تو امید ہے کہ اللہ تعالی معاف فر دیں گے، اللہ تعالی سے خوب گڑگڑا کر توبہ واستغفار ہی  اس برے عمل کا  تدارک اور کفارہ ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201527

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں