بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

غلبۂ شہوت کی وجہ سے مشت زنی کرنا


سوال

نکاح سے پہلے مشت زنی کرنا کیسا ہے؟ میرا نکاح نہیں ہوا ہے پر میری عمر 23 سال ہے اور گھر والے بھی میرا نکاح کرانے میں تاخیر کر رہے ہیں تو کیا جب شہوت زیادہ بڑھ جائے اور بے قابو ہو جانے پر مجبور ہو کر کہ یہ شہوت والے خیالات نہ آئیں، بعض دفعہ عبادات میں بڑی دشواری ہوتی ہے تو کیا مشت زنی کرنا لینا چاہیے؟ روزہ رکھ کر بھی دیکھ چکا ہوں!

جواب

مشت زنی کسی حالت میں بھی جائز نہیں ہے، غلبہ شہوت کی وجہ سے بھی جائز نہیں ہے،  حدیث میں اس عمل کے مرتکب پر لعنت کی گئی ہے، اگر ایک آدھ روزہ رکھنے سے فائدہ نہیں ہورہا تو مسلسل روزے رکھیں، اور نکاح میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے، اگر آپ مہر ادا کرنے اور بیوی کا معتدل نفقہ اٹھانے پر قادر ہیں تو بلاتاخیر نکاح کرلینا چاہیے، نکاح میں تاخیر  کرنا اور شہوت کو ناجائز طریقے سے پورا کرنا عقل مندی نہیں ہے۔ تفصیل کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

مشت زنی کی حرمت کی دلیل

نیز نیک لوگوں کی صحبت میں بیٹھنے کا اہتمام کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144203201534

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں