بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر شادی شدہ کا طلاق کو معلق کرنا


سوال

ایک غیر شادی شدہ شخص طلاق کو اس طرح معلق کرتا ہے کہ اگر میں نے تصاویر واٹس اپ کی ہوں تو مجھ پر اپنی بیوی تین طلاق ہو گی،  حال آں کہ سائل غیر شادی شدہ ہے، کیا سائل جب بعد میں شادی کرے گا تو طلاق ہو گی کہ نہیں؟

جواب

طلاق کی تعلیق کے درست ہونے کے لیے ضروری ہے کہ طلاق کو معلق کرنے والا شخص شادی شدہ ہو اور اپنی بیوی کی طلاق کو معلق کرے یا اگر شادی شدہ نہیں ہے تو نکاح کی طرف نسبت کر کے طلاق کو معلق کرے، اگر کوئی شخص شادی شدہ بھی نہیں ہے اور نکاح کی طرف نسبت بھی نہیں کرتا تو ایسی تعلیق درست نہیں ہو گی۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں  جب یہ جملہ کہا گیا:  "اگر میں نے تصاویر واٹس اپ کی ہوں تو مجھ پر اپنی بیوی تین طلاق ہو گی"، اس وقت چوں کہ کہنے والا شادی شدہ بھی نہیں اور اس جملے میں نکاح کی طرف نسبت بھی نہیں، اس وجہ سے قسم کے جھوٹا ہونے کی صورت میں اس جملے کی بنا پر نکاح کے بعد  اس کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہ ہو گی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 344):

(شرطه الملك) حقيقة كقوله لقنه: إن فعلت كذا فأنت حر أو حكما، ولو حكما (كقوله لمنكوحته) أو معتدته (إن ذهبت فأنت طالق) (، أو الإضافة إليه) أي الملك الحقيقي عاما أو خاصا، كإن ملكت عبدا أو إن ملكتك لمعين فكذا أو الحكمي كذلك (كإن) نكحت امرأة أو إن (نكحتك فأنت طالق).

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144201200190

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں