کیا غیر قانونی دکان میں کاروبار کرسکتے ہیں ؟ کاروبار کا نفع حلال ہوگا ؟
واضح رہے کہ حکومتِ وقت کی جانب سے انتظامی معاملات کے پیشِ نظر جو قوانین بنائے جاتے ہیں ان کی پاس داری ہر باشندہ پر لازم ہوتی ہے، لہذا غیر قانونی تعمیر شدہ دکان میں کاروبار کرنے کے بجائے اپنی مملوکہ یا کرایہ پر لی ہوئی دکان میں ہی کاروبار کرنا چاہیے، تاہم اگر کوئی شخص کسی غیر قانونی دکان میں حلال رقم سے حلال کاروبار کرتا ہے تو اس کا منافع حرام نہیں ہو گا۔
یاد رہے کہ اگر غیر قانونی دکان سے مراد یہ ہو کہ وہ کسی کی غصب کی ہوئی دکان ہو یا وہ دکان شاہراہِ عام پر بنائی گئی ہو جس سے عوام الناس کو ایذا ہوتی ہو تو ایسی صورت میں غصب کرنے کا اور لوگوں کو ایذا رسانی کا گناہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200582
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن