ایک شخص پر زکوٰة فرض ہے لیکن زکوٰة کی ادائیگی کے لیے نقدی موجود نہیں تو کیاگھر کےغیراستعمال شدہ نئے کپڑے، برتن، بسترواشیاۓخوردونوش یعنی آٹا چاول دال گھی وغیرہ زکوٰة کی نیت سےکسی مستحق کو دے توزکوۃ اداہوجائیگی؟
صورت مسئولہ میں مذکورہ اشیا ءمستحقِ زکات کو دینے سے زکات ادا ہوجائے گی۔( پہلے کسی سے ان اشیاء کی موجودہ قیمت لگوا لیں،پھر وہ قیمت / رقم زکوۃ کی مد میں منہا کر لیں۔)
فتاوی محمودیہ میں ہے:
"غیر نقد سے زکوۃ کی ادائیگی
...
ان صورتوں میں جب مقدار واجب مستحق کو بنیتِ زکوۃ تملیکاً دے دی جائے تو ادا ہوجائے گی ..."
(کتاب الزکاۃ، باب اداء الزکاۃ، ج۹، ص۴۶۹، دار الافتاءجامعہ فاروقیہ کراچی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407102173
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن