میں یو کے میں رہتا ہوں، جہاں بہت سے لوگ رہنے کے لیے گھر خریدتے ہیں، یہ لوگ بینک سے قرضہ لیتے ہیں اور سود سمیت ماہانہ ادائیگی کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا یہ حلال ہے؟اگر حلال نہیں تو جولوگ ایسا کرچکے ہیں وہ اس سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں؟ یہ اس شخص کے بارے میں سوال ہے جو مغرب میں غیر مسلم ملک میں رہتا ہے۔
بینک سے سودی قرض لے کر گھر خریدنا ناجائز ہے اور یہ حکم تمام ممالک (مسلم و غیر مسلم) کے لیے برابر ہے، جس نے ایسا معاملہ کر لیا ہو وہ اس پر سچے دل سے توبہ کرے اور اس معاملہ سے جلد از جلد جان چھڑائے ۔ اور آئندہ ایسے معاملات سے اجتناب کرے۔ فقط واللہ اعلم
مزید تفصیل یہاں ملاحظہ کریں :
مغربی ممالک میں بذریعہ بینک گھر خریدنا
فتوی نمبر : 144109203296
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن