بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

غیر مسلم کو زکاۃ دینا


سوال

قدرتی آفات کے موقع پر رفاہی کام کرتے وقت غیر مسلم کی  زکاۃ  سے مدد کرنا جائز ہے؟

جواب

اللہ رب العزت نے  قرآن مجید  میں زکاۃ کے مصارف تفصیل سے  بیان فرمائے  ہیں، ان مصارف کے علاوہ کسی اور کو زکاۃ  دینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی۔ ان مصارف میں  کفار شامل نہیں ہیں؛ لہٰذا کافر کو زکاۃ دینے سے زکاۃ ادا نہیں ہوگی خواہ کفار رفاہی کام کرتے ہوں یا کسی دوسرے کارِ خیر میں مصروف ہوں، کسی حال میں ان کو زکوۃ دینا جائز نہیں۔

"عن إبراهیم بن مهاجر قال: سألت إبراهیم عن الصدقة علی غیر أهل الإسلام، فقال: أما الزکاة فلا، وأما إن شاء رجل أن یتصدق فلا بأس." (المصنف لابن أبي شیبة / ما قالوا في الصدقة یعطي منها أهل الذمة۶؍۵۱۳ رقم:۱۰۴۱۰) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144109201789

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں