(1) جب تک خشک ہاتھ سے کسی خشک نجس چیز کی تری ٹچ نہ ہوجائے تو ہاتھ ناپاک نہیں ہوتا، تو سوال یہ ہے کہ تری سے کیا مراد ہے، ہاتھ پر جو پسینہ آتا وہ بھی تری ہے؟
(2) کسی سخت چیز جیسے لوہے پر غیر مرئی نجاست جیسے پیشاب یا ناپاک پانی پر گیلا ہاتھ یا پاؤں لگنے سے کتنی دیر لگنے سے ہاتھ پاؤں ناپاک ہو جائیں گے،اور لوہے پر زنگ بھی نہیں ہے پینٹ کیا ہوا ہے؟
(1) آپ کے سوال میں ہی تضاد ہے، ہاتھ بھی خشک ہو، اور نجس چیز بھی خشک ہو تو اس میں تری کیسے ہوگی؟ بہرحال اگر نجاست کا اثر (رنگ، بو) ہاتھ پر آگیا تو ہاتھ ناپاک ہوگا، بصورتِ دیگر نہیں ہوگا، اب اگر پسینہ اتنا زیادہ ہے کہ ہاتھ میں نجاست کی بدبو یا رنگ منتقل ہوجائے تو ہاتھ ناپاک ہوگا، ورنہ نہیں۔
(2) غیر مرئی نجاست پر گیلا ہاتھ لگ جائے تو ہاتھ اس وقت تک ناپاک نہیں ہو گا جب تک اس ناپاکی کے اثرات ہاتھ پر ظاہر نہ ہوں، اگر ناپاکی کے اثرات ظاہر ہو جائیں تو وہ ناپاک سمجھا جائے گا، ورنہ نہیں۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 350):
"(قوله: مشى في حمام ونحوه) أي: كما لو مشى على ألواح مشرعة بعد مشي من برجله قذر لايحكم بنجاسة رجله ما لم يعلم أنه وضع رجله على موضعه؛ للضرورة، فتح. وفيه عن التنجيس: مشى في طين أو أصابه ولم يغسله وصلى تجزيه ما لم يكن فيه أثر النجاسة؛ لأنه المانع، إلا أن يحتاط، وأما في الحكم فلايجب".
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201249
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن