بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی عورت کو شہوت کی نظر سے دیکھنے کے بعد نکاح کا حکم


سوال

اگر غیر محرم عورت کو شہوت کی نگاہ سے دیکھے تو اس کے نکاح کے بارے میں علمائے کرام کی کیا رائے ہے ؟

جواب

 اگر کوئی شخص کسی غیر محرم عورت کو شہوت کی نظر سے   دیکھ لےتو یہ ایک بڑا گناہ کا کام ہے، جس پر توبہ و استغفار لازم ہے، لیکن اس سے اس کے نکاح کے جواز پر کوئی فرق نہیں پڑتا، یعنی اگر اس عورت سے کوئی شخص نکاح کرنا چاہے تو کر سکتا ہے، اسی طرح خود شہوت کی نگاہ سے دیکھنے والا شخص بھی اُس عورت سے نکاح کر سکتا ہے۔

اگر سوال کا مقصد کچھ اور ہے تو مکمل وضاحت کے ساتھ سوال لکھ کر دوبارہ ارسال کردیجیے!

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (3 / 33):

"(قوله: والمنظور إلى فرجها) قيد بالفرج؛ لأن ظاهر الذخيرة وغيرها أنهم اتفقوا على أن النظر بشهوة إلى سائر أعضائها لا عبرة به ما عدا الفرج".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144206201191

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں