بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گائے بچہ دانی کھا جائے تو اس کا دودھ فوری استعمال کرنے کا حکم


سوال

 کیا فرماتے ہیں اس مسئلے کے بارے میں اگر گائے بچہ دینے کے بعد بچہ دانی کھا جاۓتو اس گائے کا دودھ استعمال کرنے کا کیا حکم ہے۔؟ آیا بلا کسی ناغے کہ استعمال کرنا چاہیے  یا کچھ دن چھوڑنا پڑے گا۔ لہذا شریعت کی رو سے اس مسئلے کا کیا حکم ہے  وضاحت فرماکر ممنون فرمائیں!

جواب

صورتِ  مسئولہ میں گائے کا  بچہ دانی یا اس کی جھلی وغیرہ کھانے سے گائے کے دودھ کی حلت  پر  کوئی اثر نہیں پڑتا؛  لہذا  اس سے بلاکسی ناغہ استعمال کرنا جائز  ہے ۔

اعلاء السنن میں ہے:

"قال في "البدائع" : ولا يكره أكل الدجاج المحلى وإن كان يتناول النجاسة، لأنه يخلطها بغيرها وهو الحب فيأكل من ذا وذا، وقيل: إنما لا يكره، لأنه لا ينتن كما ينتن الإبل، والحكم متعلق بالنتن، ولهذا قال أصحابنا في جدى ارتضع بلبن خنزير حتى كبر : إنه لا يكره أكله، لأن لحمه لا يتغير ولا ينتن، فهذا يدل على أن الكراهة في الجلالة لمكان التغير والنتن لا لتناول النجاسة إلى أن قال: وما ورد من حبس الدجاج ثلاثة محمول على التنزه اهـ ( ٤٠:٥)، وقوله: حتى كبر صريح في أنه لا فرق في حل جدى غذى بلبن الخنزير سواء غذى به قليلا، أو كثيرا. وهو معنى قول الحسن بن زياد أنه لا بأس به. وأما قول ابن المبارك فهو مبنى على أن الكراهة في الجلالة لتناول النجاسة وهو قول الشافعية ومن وافقهم، وليس هو من قول أصحابنا. قال في "الخلاصة" عن "النوازل": لو أن جديا غذى بلبن الخنزير لا بأس بأكله، لأن لحمه لا يتغير، وما غذى به يصير مستهلكا لا يبقى له أثر اھ."

(ج:17،ص:197،ط:ادارۃ القران والعلوم الاسلامیة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509100477

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں