بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

دفع آسیب کے لیے عمل


سوال

 گزشتہ دو سالوں سے ہمارے گھر میں لڑائی جھگڑے اور گھریلو ناچاقیاں اتنی حد تک بڑھ گئی ہیں کہ نوبت مار کٹائی تک پہنچ جاتی ہے، بغیر کسی وجہ کے چھوٹی چھوٹی باتوں پر گھر میں جھگڑے شروع ہوجاتے ہیں ،اور پھر کچھ دیر بعد سب ختم ہو جاتا ہے، ہم جوائنٹ فیملی میں رہتے ہیں، میرے دو بھائی  ایک بہن شادی شدہ ہیں ،وہ ساتھ رہتے ہیں میری والدہ اور والد بھی ہیں، میری والدہ مدرسے میں پڑھاتی ہیں، الحمدللہ دینی گھرانہ ہے ،مگر کچھ سالوں سے گھر کا نظام بدل گیا ہے ، میری ایک بہن جس کے شوہر کا انتقال ہونے بعد وہ دو سال سے اپنے بچوں کے ساتھ ہمارے گھر میں رہتی ہیں، ان کے شوہر کی کافی جائیداد ہے، مگر سسرال والے اس پر قابض ہیں، اور ہمیشہ گھر میں لڑائی جھگڑا بہن سے ہی شروع ہوتا ہے، جیسے کسی نے کوئی جادو کروادیا ہو، گزشتہ کچھ مہینے پہلے میرا ایک بھائی لڑائی جھگڑ اکرکے الگ ہوگیا اور گھر چھوڑ کر چلا گیا ،اپنی فیملی کوبھی لے گیا اوردوسرے بھائی کی بیوی بھی لڑکر چلی گئی ، لیکن لڑائیاں اب بھی ہوتی ہیں گھر میں بہنوں میں آپس میں لڑائی کی وجہ سمجھ میں نہیں آتی، ہر کوئی یہ کہتا ہے کہ گھر میں آکر سکون نہیں ملتا، غصہ آتا ہے، میرے ساتھ بھی یہی کیفیت ہے ، میری والدہ کی طبیعت بھی اکثر خراب رہتی ہے ، ہمیں جادو کا شبہ ہے کہ کسی نے ہم پر کرایا ہوا ہے، ابھی کچھ دن پہلے ایک بہن جب سو کر اٹھیں تو ان کے ہاتھ پر خون لگا ہوا تھا اور ان کے بچوں کے کمبل پر خون لگا ہوا تھا ، اس کے دو دن بعد بھائی جب سو کر اٹھا تو اس کے کپڑوں اور بستر پر کافی سارا خون تھا، یہ سب دیکھ کر ہم کافی پریشان ہوگئے ہیں ، برائے مہربانی کچھ بتائیں ہم کیا کریں؟ گھر میں نمازیں بھی پڑھیں جاتی ہیں، گھر میں تین حافظ ہیں، مگر پھر بھی یہی صورتحال ہے۔

جواب

صورت مسئولہ میں سورۃ صافات کی شروع کی دس آیات   دفع آسیب کے لیے پڑھ کردم کرنا نافع ہے، لہذا گھر کے تمام افراد ان آیات کو پڑھیں ، اللہ پاک ان شاء اللہ حفاظت فرمائیں گے ۔

وَالصَّافَّاتِ صَفًّا (1)فَالزَّاجِرَاتِ زَجْرًا (2)فَالتَّالِيَاتِ ذِكْرًا (3) إِنَّ إِلَهَكُمْ لَوَاحِدٌ (4) رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا وَرَبُّ الْمَشَارِقِ (5)إِنَّا زَيَّنَّا السَّمَاءَ الدُّنْيَا بِزِينَةٍ الْكَوَاكِبِ (6) وَحِفْظًا مِنْ كُلِّ شَيْطَانٍ مَارِدٍ (7)لَا يَسَّمَّعُونَ إِلَى الْمَلَإِ الْأَعْلَى وَيُقْذَفُونَ مِنْ كُلِّ جَانِبٍ (8)دُحُورًا وَلَهُمْ عَذَابٌ وَاصِبٌ (9) إِلَّا مَنْ خَطِفَ الْخَطْفَةَ فَأَتْبَعَهُ شِهَابٌ ثَاقِبٌ (10).

(اعمال قرآنی ،122،البشری)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404101819

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں