بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گاہک کو سامان دلانے کا کمیشن لینا


سوال

کیا گاہک کو سامان دلانے کے بعد کمیشن لینا جائز ہے؟

 

جواب

  جو لوگ مختلف افراد  یامختلف کمپنیوں کا مال  کسی اور کو دلواتے  اور خریدواتے ہیں اور اپنا مقررہ  کمیشن وصول کرتے ہیں، ان کا یہ کمیشن وصول کرنا شرعًاجائز ہوتا ہے،  لہذا گاہک کو سامان دلانے کے بعد اس سے پہلے سے طے شدہ  کمیشن لینا جائز ہے ۔

باقی اگر آپ اس کے علاوہ کسی  خاص  صورت کا جواب معلوم کرنا چاہتے ہیں تو مکمل وضاحت کے ساتھ اپنا جواب لکھ کر ارسال فرمادیں۔

فتاوی شامی میں ہے ۔

"قال في التاترخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا فذاك حرام عليهم،  وفي الحاوي:  سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار، فقال أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسدا لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام".

( کتاب الاجارۃ باب الاجارۃ الفاسدۃ جلد ۶ / ۶۳ / ط: دار الفکر بیروت ) 

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144301200151

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں