بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حاملہ جانور کو ذبح کرنے کا حکم


سوال

قربانی کا جانور پانچ ماہ کا حمل سے ہے ؟ رہنمائی فرمائیں کہ قربانی کرنا کیسا ہے؟

جواب

حاملہ یا گابھن جانور کا ذبح کرنا جائز ہے،تاہم اگر بچے کی ولادت بالکل قریب ہو تو اس کو ذبح کرنا مکروہ ہے۔

ذبح کرنے کی صورت میں اگر جانور کے پیٹ سے بچہ زندہ نکل آئے تو اس کو بھی ذبح کردیا جائے اور اس کا گوشت بھی حلال ہوگا،اور اگر مردہ بچہ نکل آئے تو اس کا گوشت استعمال کرنا جائز نہیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

’’شاة أو بقرة أشرفت على الولادة، قالوا: يكره ذبحها؛ لأن فيه تضييع الولد‘‘.(287/5)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201715

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں