بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

گیس بل کے یونٹ میں کمی کروانے کا حکم


سوال

 سوئی گیس کے 88 یونٹ کا بل 1200 ہے،  اور 93 یونٹ کا بل 3920 ہے،  اب اس بل کو 88 یونٹ کروانا کیسا ہے؟   تا کہ اس نئے شیڈیول کے ٹیکس سے بچ سکے۔

جواب

واضح رہے کہ حکومت  کی طرف سے قیمتاً جو سہولیات عوام کو فراہم کی جاتی ہیں ان پر معاشرے کا مشترکہ حق ہوتا ہے، اور اس  حق سے خلافِ ضابطہ فائدہ اٹھانا عوامی حق تلفی اور دھوکا دہی کے زمرے میں آنے کی وجہ سے شرعاً ناجائز ہوتا ہے، اور اجتماعی چیز کی چوری کا گناہ بھی فرد کی چوری سے زیادہ ہے، لہذا صورتِ مسئولہ میں گیس بل کے یونٹ میں ٹیکس سے بچنے کے لیے کمی کروانا جائز نہیں ہے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"قال القهستاني: وهي نوعان؛ لأنه إما أن يكون ضررها بذي المال أو به وبعامة المسلمين، فالأول يسمى ‌بالسرقة ‌الصغرى والثاني بالكبرى، بين حكمها في الآخر؛ لأنها أقل وقوعا وقد اشتركا في التعريف وأكثر الشروط اهـ أي؛ لأن المعتبر في كل منهما أخذ المال خفية، لكن الخفية في الصغرى هي الخفية عن عين المالك أو من يقوم مقامه كالمودع والمستعير. وفي الكبرى عن عين الإمام الملتزم حفظ طرق المسلمين وبلادهم كما في الفتح."

(‌‌كتاب السرقة، ج:4، ص:82، ط:سعيد)

معجم المصطلحات میں ہے:

"لأن السرقة في اللغة: أخذ الشيء من الغیر علی سبیل الخفیة والاستسرار بغیر إذن المالک، سواء کان المأخوذ مالاً أو غیر مالٍ … قال اللّٰه تعالیٰ: {اِلاَّ مَنِ اسْتَرَقَ السَّمْعَ}".

(معجم المصطلحات والألفاظ الفقهیة، ج:2، ص:263)

فتاویٰ عالمگیریہ میں ہے:

"‌ولا ‌يجوز ‌حمل ‌تراب ربض المصر لأنه حصن فكان حق العامة فإن انهدم الربض ولا يحتاج إليه جاز كذا في الوجيز للكردري."

(كتاب الكراهية، الباب الثلاثون في المتفرقات، ج:5، ص:373، ط:دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144507101521

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں