بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

گانے کے طرز پر نعت کا حکم


سوال

کیا گانے کی دھن پر گانے کی طرز پر نعت بنانا یا نعت پڑھنا جائز ہے؟

جواب

واضح رہے کہ گانے کے طرز پر نعت بنانا،پڑھنا اور سننا اور سب  منع ہے، جان بوجھ کر اپنے ارادۂ  و اختیار سے کسی معروف گانے کے ہم وزن قافیہ، حمدیہ  یا نعتیہ اشعار بناکر گانے کی طرز پر پڑھنا، یا بنانا، جس سے عام لوگوں کا ذہن اس گانے کی طرف جائے، یا لہجے میں فن  ِموسیقی کے قواعد کی رعایت رکھتے ہوئے اتار چڑھاؤ کے ساتھ اشعار پڑھنا  یا بنانا،حمد و نعت کی بے ادبی اوراس  کی شان کے خلاف ہے، اور چوں کہ ایساکرنے میں فاسق لوگوں کے ساتھ مشابہت بھی ہے، اس لیے ایسا کرنا اوربھی زیادہ قبیح ہے۔

مسلم شریف کی شرح الکوکب الوہاج میں ہے:

"‌فأما ‌ما ‌ابتدعه ‌الصوفية ‌اليوم من الإدمان على سماع المغاني بالآلات المطربة فمن قبيل ما لا يختلف في تحريمه."

(کتاب الصلاۃ، باب: الفرح واللعب بما يجوز في أيام العيد،ج:10، ص:412، ط:دار المنهاج)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144509102311

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں