کیا فون پر نکاح ہوجاتا ہے اور کتنے گواہوں کی ضرورت ہوتی ہے؟
بصورتِ مسئولہ نکاح منعقد ہونے کے لیے شرعاً یہ ضروری ہے کہ مجلسِ نکاح میں ایجاب و قبول کرنے والے دو مسلمان مرد یا ایک مرد اور دو عورتوں کی موجودگی میں اس طور پر ایجاب و قبول کریں کہ یہی دو گواہان ان کے ایجاب و قبول کو سن لیں۔چوں کہ ٹیلی فون پر مجلس ایک نہیں ہو تی ہے اگر چہ تصویر آرہی ہو اس لیے نکاح منعقد نہیں ہوگا۔
جواز کی صورت یہ ہے کہ جس مقام پر نکاح ہو رہا ہے، دوسرا اسی جگہ ٹیلی فون پر اپنے لیے کوئی وکیل مقرر کرے، پھر وہ وکیل اپنے مؤکل کی طرف سے ایجاب و قبول سرانجام دے۔
فتاوی شامی میں ہے:
ومن شرائط الإيجاب والقبول: اتحاد المجلس لو حاضرين، وإن طال. (كتاب النکاح، ج:3،ص:14، ط:ایچ ایم سعید)
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع میں ہے:
ويجوز بالنكاح والخلع ..... لأنه يملك هذه التصرفات بنفسه فيملك تفويضها إلى غيره.
(فصل فی شرائط الوکالۃ،ج:7،ص:414، ط:ایچ ایم سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144112201553
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن