کسی شخص کا ایسے الفاظ کہنا کہ: فلاں مسجد میں تراویح پڑھنا تو عذاب ہے (استغفِرُاللہ) اس وجہ سے کہا کہ وہاں تراویح آہستہ اور اطمینان سے پڑھتے ہیں ، ہر رکعت لمبی ہو تی ہے ، اس لیے اس نے ایسے جملے بول دیے (حالاں کہ خشوع و خضوع سکون والی تو وہی نماز ہے جو اطمینان سے پڑھی جاۓ)۔ اور جہاں چھوٹی رکعت اور جلدی جلدی تیز تراویح پڑھی جاۓ اس کے بارے میں کہتا ہے کہ ہاں وہ ٹھیک ہے ایسا کہنے والے کے بارے میں کیا حکم ہے؟
ایسا جملہ کہنا گناہ ہے، اس سے احتراز کرنا چاہیے ، لیکن یہ جملہ کفریہ نہیں ہے، کہنے والے کو چاہیے کہ استغفار کرے ۔
فتاوی تاتارخانيۃ میں ہے:
وٳذا قال: ھذہ الطاعات جعلھا اللہ تعالی عذابا علینا ٳن تٲول ذلك لا یکفر، وتٲویله ٲن یقول: ‘‘ٳیں طاعتها بر مارنج است’’وکذا لو قال: ولو لم یفرض اللہ ھذہ الطاعات کان خیرا لنا، لا یکفر وٳن تأول ذلك اھـ"
(فصل: فیما یتعلق بالصلاۃ ج: 5، ص: 498، ط: مکتبة زكريا)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144411100339
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن