بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فہیرہ ہاشمی نام رکھنا


سوال

فہیرہ ہاشمی نام رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے؟

جواب

فہیرہ:فاء پر پیش کے ساتھ پیسنے کے چھوٹے پتھر کو کہتے ہیں اور فاء کے زبر کے ساتھ  عربی میں کھانے کی ایک خاص قسم کو کہتے ہیں،معنی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، اس سے بہتر ہے کہ بچوں اور بچیوں  کے نام   انبیاءِ کرام علیہم السلام یا صحابہ وصحابیات رضی اللہ عنہن یا نیک مسلمان مردوں اور عورتوں  کے ناموں پر رکھے جائیں یا ایسا نام رکھیں جس کے معنی  اچھے ہوں،کیوں کہ نام کی شخصیت اور معنی  بچوں کے اخلاق اور کردار پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اجداد میں ہاشم نام کے پردادا گزرے ہیں اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی ہاشمی کہتے ہیں،باقی اگر بچہ کا نسب بھی انہیں سے ملتا ہے تو  نام کے ساتھ ہاشمی لکھنے میں کوئی مضائقہ نہیں۔لیکن اگر نسب نہین ملتا توہاشمی لگانادرست نہیں ہے۔

لسان العرب میں ہے:

"الفِهْرُ:الحجر قدر ما يدق به الجوز ونحوه، أنثى؛ قال الليث: عامة العرب تؤنث الفهر، وتصغيرهافُهَيْر،وقال الفراء: الفهر يذكر ويؤنث، وقيل: هو حجر يملأ الكف،والجمع أفهار وفهور، وكان الأصمعي يقول: فهرة وفهر، وتصغيرها ‌فُهيرة، وعامر بن ‌فُهيرة سمي بذلك.

والفَهيرة: مخض يلقى فيه الرضف فإذا هو غلى ذر عليه الدقيق وسيط به ثم أكل."

(فصل:الفاء،ج5،ص66،ط؛دار صادر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309100945

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں