بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الاول 1446ھ 11 ستمبر 2024 ء

دارالافتاء

 

فری لانسر ڈیزائنرکے لیے ڈیزائنر تلاش کرنا اور اس کے عوض اجرت وصول کرنا


سوال

زید فری لانس کام کرتا ہے۔ باہر ملک کی فری لانس ویب سائٹس پر اکاونٹ بنائے ہوئے ہیں۔ لوگ اس ویب سائٹ پر آکر زید سے کام کراتے ہیں۔ زید کا کام اچھا چل پڑا۔ کام زیادہ آنے لگا کہ زید اکیلا اتنا کام نہیں کرسکتا۔ اب زید کو ڈیزائنرز کی ضرورت ہے جو مستقل طور پر زید کے ساتھ ان کاموں کو انجام دے سکیں۔ زید کے لیے گرافکس ڈیزائنرز تلاش کرنے کے لیے بکر نے کوشش کی۔ بکر کو دو ایسے گرافکس ڈیزائنر مل گئے ہیں جو زید کے کاموں کو بخوبی انجام دے سکتے ہیں۔ اب بکر کے لیے ان گرافکس ڈیزائنرز کے ساتھ یہ معاملہ کرنا ہے کہ میں نے تمہارے لیے کام تلاش کیا ہے (یعنی زید سے رابطہ کرادونگا) تو تم جو بھی ماہانہ کام کروگے اس کا پندرہ فیصد مجھے بھی ہر ماہ دیا کرو۔ اگر تم اس معاہدے پر کہ مہینے میں زید سے جو بھی کام کروگے اس کا پندرہ فیصد مجھے بھی دو گے، تیار ہو تو میں تمہارا رابطہ آگے کام والے (زید) سے کرادیتا ہوں۔ کیا بکر کے لیے ان گرافکس ڈیزائنرز کے ساتھ یہ معاملہ کرنا درست ہے؟ اس طرح گرافکس ڈیزائنرز کو کام دلانے پر ہر ماہ ان کی آمدنی سے پندرہ یا دس فیصد بکر کے لیے لینا جائز ہے؟ برائے مہربانی شرعی رہنمائی فرمادیں۔ جزاکم اللہ خیرا۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں بکر کی حیثیت ایک بروکر کی ہے اور بروکر کے لیے دو پارٹیوں میں رابطہ کرانے کے عوض  متعینہ کمیشن لینے کی گنجائش ہے، لیکن اگر بروکر  ہر کام کے عوض  اپنے لیے اجرت کے ایک مخصوص حصے کی شرط لگائے  تو یہ شرط درست نہیں ہو گی اور بکر صرف یکبارگی متعینہ کمیشن کا مستحق ہو گا۔ 

فتاوی شامی میں ہے:

"مطلب في أجرة الدلال، قال في التتارخانية: وفي الدلال والسمسار يجب أجر المثل، وما تواضعوا عليه أن في كل عشرة دنانير كذا فذاك حرام عليهم.وفي الحاوي : سئل محمد بن سلمة عن أجرة السمسار ، فقال : أرجو أنه لا بأس به وإن كان في الأصل فاسداً؛ لكثرة التعامل وكثير من هذا غير جائز، فجوزوه لحاجة الناس إليه كدخول الحمام". (6/ 63)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144112200908

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں