بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

27 شوال 1445ھ 06 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فحش کاموں میں مبتلا شخص کے ساتھ رہنے کا حکم


سوال

میری خالہ جی کا شوہر اوباش کاموں میں مشغول ہے اور فحش کام کرتا ہے اور لڑکیاں تک پکڑی گئی ہیں ،کیا اس کے ساتھ خالہ کا رہنا ٹھیک ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں آپ کی خالہ کا شوہر اگر خالہ کے حقوق زوجیت  اور نان ونفقہ ادا کرتا ہے،تو شوہر کےمذکورہ برے   اور فحش کاموں میں مشغول ہونے کی وجہ سے آپ کی خالہ کا نکاح  اپنے شوہر سے ختم نہیں ہوا ہے،ایسے بدکردار شوہر کے ساتھ  رہنے کی وجہ سے خالہ کے اوپر کوئی گناہ نہیں ہوا،البتہ خالہ کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کو اچھے اور نرم انداز سے سمجھانے کی کوشش کریں،اور ساتھ اس کے لیے روزانہ دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر اللہ سے دعا بھی کرتی رہیں کہ  اللہ تعالیٰ اس کی اس بُری عادت کو ختم کردے۔ اپنے شوہر کو روزے رکھنے کا بھی مشورہ دیں، نیز اللہ والوں کی صحبت میں رہنے سے ایسے موذی روحانی امراض سے جلد خلاصی نصیب ہوتی ہے۔اگر آپ کے شوہر کو خود اس فعل کی قباحت کا احساس ہے، تو اسے خود دو رکعت صلاۃ الحاجۃ پڑھ کر درج ذیل دعا پڑھنے سے ان شاء اللہ یہ عادت چھوٹ جائے گی:

" اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْئَلُکَ الْهُدٰی وَالتُّقٰی وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی".

البتہ اگر سمجھانے کے باجود کوئی اثر نہ ہو،توآپ کی خالہ کویہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے،طلاق کے مطالبہ کی وجہ سے آپ کی خالہ گناہ گار نہیں ہوگی۔

کنز العمال میں ہے:

"ما ‌ذنب ‌بعد ‌الشرك أعظم عند الله من نطفة وضعها رجل في رحم لا يحل له. "ابن أبي الدنيا عن الهيثم بن مالك الطائي".

(حرف الجيم، كتاب الحدود، الباب الثاني، الفصل الأول، الفرع الأول،ج:5، ص:314، رقم: 12993، ط: مؤسسة الرسالة)

"ترجمہ: شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں جس کو آدمی اُس شرمگاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے۔"

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144501100930

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں