بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فوم والی جائے نماز پر نماز پڑھنے کاحکم


سوال

کیا فوم والی جائےنماز پرنماز پڑھنا جائز ہے؟

جواب

ایسے باریک فوم   پر نماز پڑھنا جائز ہے، جس پر سجدہ کرنے کی صورت میں سر زمین پر ٹک جائے خواہ تھوڑا دباوٴ کے ذریعے ٹکے اور زمین کی سختی محسوس ہو ، البتہ اگرفوم اتنا دبیز ہو کہ سجدہ کرنے کی صورت میں  دھنستا ہی چلاجائے اور ایک جگہ پر ٹکے نہیں  تو ایسے فوم پر سجدہ ادا نہیں ہوگا۔ اور جب سجدہ نہیں ہوگا تو نماز بھی نماز نہیں ہوگی۔

البحر الرائق میں ہے:

"والأصل كما أنه يجوز ‌السجود ‌على ‌الأرض يجوز ‌على ما هو بمعنى ‌الأرض مما تجد جبهته حجمه وتستقر عليه وتفسير وجدان الحجم أن الساجد لو بالغ لا يتسفل رأسه أبلغ من ذلك فيصح ‌السجود ‌على الطنفسة والحصيرة والحنطة والشعير والسرير والعجلة إن كانت ‌على ‌الأرض؛ لأنه يجد حجم ‌الأرض، بخلاف ما إذا كانت ‌على ظهر الحيوان؛ لأن قرارها حينئذ ‌على الحيوان كالبساط المشدود بين الأشجار"

(آداب الصلوة، ج: 1، ص: 337، ط: دار الكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144409101036

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں