بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فعلِ قبیح سے بچنے کا طریقہ


سوال

میں اپنی نفس کو قابو نہیں رکھ سکتا، مجھ سےمشت زنی ہونے کا اندیشہ ہے کوئی وظیفہ بتادیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں نفس کو قابو رکھنے اور  "مشت زنی" جیسے فعلِ قبیح سے بچنے کے لیے  اس کے  اسباب مثلاً  غلط خیالات ،بری صحبت  ،تنہائی میں رہنا ،انٹرنیٹ کا غلط استعمال، بدنظری وغیرہ سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے، اگر انٹرنیٹ کا استعمال ناگزیر نہیں ہے تو اس کا استعمال بالکل ہی ترک کردیجیے،  اور  یہ خیال بار بار اپنے ذہن میں  لائیں کہ اللہ تعالی مجھے ہر حال میں دیکھ رہے ہیں ،  اس کے  ساتھ  ساتھ یہ بھی تصور کریں  کہ جب والدین یا کسی بڑے کے سامنے ایسی حرکت  کرنے کا تصور نہیں کرسکتا تو ربِ کائنات کے سامنے جو میری ایک ایک حرکت سے باخبر ہے اور اس پر گرفت کرسکتا ہے تو یہ حرکت کیونکر کروں؟، نیز  کسی اللہ والے کی صحبت اختیار کیجیے،  اور والدین سے شادی کروانے کا بھی کہیں، اگر والدین  کو خود کہنا ممکن نہ ہو تو کسی کے ذریعہ سے شادی کا کہہ دیں ،جب  تک شادی نہ ہو  کثرت سے  روزے رکھنے کا اہتمام کریں ، کثرت سے درجِ ذیل دعا  کا ورد کیا جائے:

  "اَللّٰهُمَّ إِنِّيْ أَسْأَلُكَ الْهُدٰى وَالتُّقٰى وَالْعَفَافَ وَالْغِنٰی"

اورساتھ ساتھ   سید الاستغفار پڑھتے رہیں، اور سید الاستغفار درجِ ذیل ہے: 

"اللَّهُمَّ أنْتَ ربِّى لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ، خلَقْتَنِى وَأنَا عَبْدُكَ، وَأنَا عَلَى عَهْدِك وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ، أعُوذُ بكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ وَأبُوءُ لَكَ بنِعْمَتِكَ عَلىَّ، وَأعْتَرِفُ بدنُوبِى فَاغْفِرْ لى ذُنُوبى، إنَّهُ لايَغفرُ الذنوب إِلَّا أنْتَ."

ترجمہ: اے اللہ تو ہی میرا رب ہے ، تیرے علاوہ کوئی عبادت کے لائق نہیں،تو نے مجھے پیدا کیا اور میں تیرا بندہ ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر قائم ہوں جس قدرطاقت رکھتا ہوں،میں نے جو کچھ کیا اس کے شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں،اپنے آپ پر تیری نعمت کا اقرار کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا اعتراف کرتا ہوں،پس مجھے بخش دے کیوں کہ تیرے علاوہ کوئی گناہوں کو نہیں بخش سکتا۔ "

(جمع الجوامع، الہمزۃ مع الواو، ج:3، ص:294، ط:جمہوریہ مصر)

اور ہر نماز کے بعد سینے پر ہاتھ رکھ کر  سات  مرتبہ  "یاقَوِيُّ الْقَادِرُ الْمُقْتَدِرُ قَوِّنِيْ وَقَلْبِيْ"پڑھ کر اپنے آپ پر دم کرے، ان شاء اللہ تعالیٰ اس قبیح فعل سے نجات مل جائےگی۔

فقط اللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100422

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں