بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1445ھ 30 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فلیٹ کی بالكونی/ گیلری/ برآمدہ باہر نکالنا


سوال

میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ آج کل جو فلیٹ وغیرہ بنتے ہیں ان میں بالکونی بنتی ہے یا پورا پورا کمرا بن جاتا ہے وہ کمرا یا بالکنی نیچے سڑک کے کنارے کی فٹ پاتھ کے اوپر آتا ہے تو  اس  کمرے یا بالکنی کو استعمال کرنا جائز ہے؟ اور وہ نبی کریم  صلی اللہ علیہ وسلم کی لعنت میں داخل ہو گا؟

جواب

اگر کوئی شخص اپنے مکان کی بالائی منزلوں کی گیلری کو اس انداز سے تعمیر کرتا ہےوہ پلاٹ کے حصے سے باہر نکل جائے اور فٹ پاتھ کے اوپر آ جائے تو اگر حکومت کے قانون کے مطابق ایسا کرنا جرم ہو تو یہ عمل قانون کی وجہ سے قابلِ ترک ہو گا اور اگر حکومتِ وقت اس چیز کی اجازت دیتی ہے تو اس طرح کرنے کی گنجائش ہو گی؛ کیوں کہ بالائی منزل کو حدودِ پلاٹ سے باہر نکالنے کی وجہ سے ایذاء رسانی بھی نہیں اور کسی راہ گیر کو پریشانی کا سامنا بھی نہیں، اس صورت میں اس کا استعمال بھی جائز ہو گا اور کسی وعید میں بھی داخل نہ ہو گا۔

حدیث شریف میں ہے:

"حدثنا الحسن بن علي الخلال قال: حدثنا أبو عامر العقدي قال: حدثنا كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف المزني، عن أبيه، عن جده، أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الصلح جائز بين المسلمين، إلا صلحا حرم حلالا، أو أحل حراما، ‌والمسلمون ‌على ‌شروطهم، إلا شرطا حرم حلالا، أو أحل حراما»: هذا حديث حسن صحيح."

(سنن ترمذی، ابواب الاحکام، ‌‌باب ما ذكر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في الصلح بين الناس، جلد:3، صفحہ:626، طبع:شركة مكتبة ومطبعة مصطفى البابي الحلبي - مصر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311100861

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں