اگر کوئی شخص اپنی منگیترکو دھمکانے کے لئے ایسا کھتا ہے کہ اگر تم نے شادی کے بعد فلاں کام کیا تو میں طلاق دے دوں گا، تو ایسی صورت میں شریعت کیا کہتی ہے؟یاد رہے کہ مرد نے ہہ بات صرف ڈرانے کے لئے کہی ہے،اس کی طلاق دینے کی کوئی نیت نہیں،اب اگر شادی ہونے کے بعد لڑکی وہ کام کر لیتی ہے جس کے لئے اسے طلاق کی دھمکی دی تھی تو اس صورت میں کیا طلاق ہو جائےگی؟اور اگر ہو جائے گی تو کتنی طلاقیں ہوں گی؟ ابھی نکاح سے پھلے مرد اپنی اس دھمکی یا شرط کو واپس لینا چاہے تو کیا طریقہ ہے؟برائے مہربانی رھنمائی فرمائیں۔
صورت مسئولہ میں مذکورہ الفاظ طلاق کی دھمکی ہیں ان سے طلاق واقع نہیں ہوگی فقط واللہ اعلم۔
فتوی نمبر : 143406200045
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن