بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

فائیور پلیٹ فارم پر کام کرنے کا حکم


سوال

فائیور ایک اسرائیلی آن لائن ارننگ پلیٹ فارم ہے، جس پر تمام دنیا سے لوگ اپنی سروسز دے کر کمائی کرتے ہیں ،مثلاً گرافک ڈیزائننگ، ویب سائیٹ ڈیویلپمنٹ، وغیرہ ایسی مختلف سروسز دے کر لوگ کمائی کرتے ہیں، جس کا پرافٹ اس اسرائیلی کمپنی کو بھی ہوتا ہے، تو کیا ایسے پلیٹ فارم پر کام کرنا جائز ہے؟ یاد رہے کہ جو کلائنٹ سروسز خریدتے ہیں وہ بھی دنیا کے مختلف حصوں سے ہوتے ہیں۔

جواب

وہ  ممالک یا افراد جو مختلف مواقع پر مسلمانوں پر مظالم ڈھاتے رہتے ہیں، ان کی مصنوعات استعمال کر کے ان کو فائدہ پہنچانا ،یا ان کی ویب سائٹ پر کام کرکے ان کی معیشت کو فائدہ پہنچانا ،ایمانی غیرت کے خلاف ہے؛  اس لیے ایک مسلمان کو چاہیے کہ مسلمانوں پر مظالم ڈھانے والے ممالک اور ریاستوں کو فائدہ پہنچانے  سے مکمل طور پر گریز کرے، اس نوعیت کا بائیکاٹ کرنا اسلامی غیرت، اہلِ اسلام سے یک جہتی اور دینی حمیت کا مظہر ہوگا۔

صورتِ مسئولہ میں فائیور کے پلیٹ فارم پر  گرافک ڈیزائننگ، ویب سائیٹ ڈیویلپمنٹ، وغیرہ ایسے مختلف کام کرنا، جس میں شریعت کے حکم کی خلاف ورزی نہ ہوتی ہو جیسے جان دار  کی تصویر سازی ،موسیقی یا اس جیسے دوسرے وہ کام جو شریعت میں ناجائز ہیں،اور نہ ہی جھوٹ اور دھوکا دے کر کوئی کام ہوتا ہو  ،تو  فائیور پر کام کرنااگر چہ  شرعًا   فی نفسہ جائز ہے،  لیکن سوال  میں موجود صراحت کے مطابق  مذکورہ  ویب سائٹ سے  حاصل ہونے والی آمدنی کا کچھ  حصہ  اسرائیلی کمپنی کو  بھی جاتا ہے، نیز سائل کی صراحت کے مطابق مذکورہ پلیٹ  فارم ایک اسرائیلی آن لائن پلیٹ فارم ہے، تو گویا اس ویب سائٹ پر کام کرنا اسرائیل کو فائدہ پہنچانا ہے،  اس لیے اس ویب سائٹ پر کام کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

قرآن مجید میں ہے:

"وَتَعَاوَنُوْا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوٰى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ. "(المائدہ، الآیۃ: 2)

ترجمہ:"اور نیکی اور تقوی میں  ایک دوسرے کی اعانت کرتے رہواور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو۔"

تفسیر جلالین  میں ہے:

"قال الله تعالی: وَلَا تَرْكَنُوْا اِلَى الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ الآیة، وفي الجلالین: ولا ترکنوا تمیلوا إلی الذین ظلموا بموادة أو مداهنة أو رضي بأعمالهم فتمسّکم تصبکم النار."

‌‌(سورة هود (11) : آية، 113، ص:301، ط: دار الحديث - القاهرة)

تفسیر کشاف میں ہے:

"وفي الکشّاف: والنهى متناول ‌للانحطاط في هواهم، والانقطاع إليهم، ومصاحبتهم ومجالستهم وزيارتهم ومداهنتهم، والرضا بأعمالهم، والتشبه بهم، والتزيي بزيهم، ومد العين إلى زهرتهم. وذكرهم بما فيه تعظيم لهم."

‌‌(سورة هود (11) : آية، 113، ج:2، ص:433، ط: دار الكتاب العربي - بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144408101594

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں