بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 ذو الحجة 1446ھ 14 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

فقہی اصول ما یفضی الیٰ الحرام حرام ، کی حنفی کتاب سے تخریج


سوال

”ما يفضي الى الحرام حرام“یہ کس حنفی کتاب میں ہے؟

جواب

بصورتِ مسئولہ مذکورہ بالا عبارت یا فقہی اصول  علامہ بدرالدین عینی حنفی رحمہ اللہ کی  ”البناية شرح الهداية “ اور”عمدة القاري شرح صحيح البخاري“سمیت متعدد حنفی کتب میں مختلف تعبیرات کے ساتھ موجود ہے۔

البنایۃشرح الہدایۃ میں ہے:

”(لما فيه) ش: أي في حضورهن الجماعة م: (من خوف الفتنة) ش: عليهن من الفساق، وخروجهن سبب للحراموما ‌يفضي ‌إلى ‌الحرام فحرام.“

(كتاب الصلاة،‌‌باب في الإمامة، فصل حضور النساء للجماعات،ج:۲،  ص:۳۵۴، ط:دارالكتب العلمىة )

عمدۃ القاری میں ہے:

”قال أصحابنا: لأن في خروجهن خوف الفتنة وهو سبب للحرام، وما ‌يفضي ‌إلى ‌الحرام فهو حرام.“

(كتاب مواقيت الصلاة، ج:۶، ص:۱۵۶،ط:دارالفكر)

بدائع الصنائع میں ہے:

"ولأن القطع بسبب السرقة فعل يفضي إلى قطع الرحم. وذلك حرام،والمفضي ‌إلى ‌الحرام ‌حرام."

(كتاب السرقة، ج:۷، ص:۷۵، ط:دارالكتب العلمية)

فقط والله تعالى اعلم بالصواب


فتوی نمبر : 144611101379

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں