بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

فلٹر کے دوران اضافی پانی کا ضیاع گناہ نہیں


سوال

میں نے ایک آر او فلٹر کا پلانٹ لگایا ہوا ہے اور میں پانی کو فلٹر کر کے بیچتا ہوں،  جب میں پانی فلٹر کرتا ہوں تو اس سے آدھا پانی بے کار ہوجاتا ہے اور آدھا صاف ہوکر محفوظ ہو جاتا ہے اور جو پانی بے کار جاتا ہے،  وہ سیدھا نالی میں جاتا ہے،  اور  ضائع ہوجاتا ہے،  کیااس سے میں گناہ گار ہوں گا ؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں فلٹر  شدہ صاف پانی   کے  علاوہ  اضافی پانی اگر کیمیکل کی  ملاوٹ کی وجہ سے درختوں اور پودوں وغیرہ کے لیے مضر نہ ہو تو ایسی صورت میں  اس پانی کو کسی کیاری وغیرہ میں  چھوڑ دیا جائے؛ تاکہ   وہ درختوں  اور پودوں  وغیرہ کی نشونما میں استعمال  ہو کر مفید ہو  جائے اور  بلاوجہ  پانی ضائع  بھی نہ ہو ، یا اسے محفوظ کر کے کسی اور چیز کی صفائی  وغیرہ  میں  استعمال کر لیا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا۔ تاہم اگر کیمیکل  کی ملاوٹ  کی وجہ سے  مذکورہ پانی    درختوں اور  پودوں  کے  لیےمضر ہو، یا کیاری وغیرہ میں چھوڑنے کا انتظام نہ ہو تو اضافی پانی کے ضائع ہونے پر گناہ نہ ہو گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200358

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں