بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فلم یا ڈرامے کا اسکرپٹ یا گانا لکھنا


سوال

میں ایک لکھاری ہوں اور میں کوئی گانا یا کسی فلم یا ڈرامے کا اسکرپٹ لکھتا ہوں یا کسی اشتہاری مہم کے لیے لکھتا ہوں تو کیا میری کمائی حرام ہے ؟ میرا کام تو ہے لکھنا، میں اس کے پیسے لیتا ہوں ،اب کوئی گانا بنائے، فلم بنائے یا ڈرامے ،یہ اس کا فعل ہے لکھنا تو حرام کام نہیں ہے نا! 

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  لکھے گئے اسکرپٹ کامضمون اگر بذاتِ خود اصلاح وتربیت پر مشتمل ہو، کسی قسم کا غیر شرعی مواد اور مخرب اخلاق مضمون اس میں شامل نہ ہو، تو اسکرپٹ لکھنے کی گنجائش ہے، اس صورت میں اگر کوئی شخص اس اسکرپٹ سے جان دار  کی تصاویر ،ویڈیوز یا کارٹون پر مشتمل ڈراما  یا فلم بنادیتا ہے تو وہی شخص گناہ گار ہوگا۔

اور اگر اسکرپٹ یا اشعار (جنہیں فلم یا ڈرامے میں گایا جائے)  کا مضمون خلافِ شریعت ہو، یا نامناسب کلمات  یا مخربِ اخلاق مواد  پر مشتمل ہو یا سائل کسی بھی غیر شرعی معاملے (مثلًا جان دار کی تصویر سازی یا موسیقی وغیرہ)  میں براہِ راست شامل یا معاون ہو   تو اس صورت میں ایسا اسکرپٹ لکھنا ہی جائز نہ ہوگا۔ 

{و تعاونوا على البر و التقوى و لاتعاونوا على الاثم و العدوان} [سورة المآئدة :۲]

احکام القرآن للجصاص میں ہے:

"{ولا تعاونوا على الاثم والعدوان} نهى عن معاونة غیرنا علی معاصی الله تعالیٰ". (ج:۲ص:۴۲۹ط:قدیمی)

     تفسیر ابن کثیر میں ہے:

"یأمر تعالیٰ عباده المؤمنین بالمعاونة علی فعل الخیرات و هو البر، و ترك المنکرات وهو التقوی، وینهاهم من التناصرعلی الباطل والتعاون علی المآثم والمحارم". (2/10 ط: دارالفیحاء)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200905

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں