میں چاندی کا ہول سیل کا کاروبار کرتا ہوں مجھ سے چھوٹے دوکاندار ایڈوانس میں رقم لیتے ہیں 15دن کے لئے اور بازار کی قیمت خرید سے70روپےتولہ کم میں ہمارا سودا طے پا جاتا ہے اس کے بعد ریٹ کم ہو یا زیادہ ہمارے سودے پر فرق نہیں پڑتا اب آپ یہ بتا دیں کیا یہ جائزہے یا نہیں ؟
سونا اور چاندی کی بیع پیسوں کے بدلہ بیع صرف کہلاتی ہے، اور بیع صرف کے درست ہونے کے لئے شرط ہے کہ مجلس عقد میں دونوں چیزوں پر جانبین سے قبضہ پایا جائے، لہٰذا صورت مسئولہ میں آپ کا ۱۵ دن پہلے پیسوں کی ادائیگی کر کے چاندی کا سودا کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اس سودے میں چاندی ۱۵ دن بعد دی جارہی ہے جس کی وجہ سے یہ سودا بیع فاسد ہے اور واجب الفسخ ہے۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200302
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن