ایک آن لائن کمپنی ہے جس کا نام "FIERY "ہے ،کمپنی کا کام یہ ہے کہ اس کی جانب سے لوگوں کو کہا جاتا ہے کہ آپ ہمارے ساتھ انویسٹمنٹ(سرمایہ کاری) کریں، اور ہم آپ کی سرمایہ کاری کے اوپر آپ کو 7.0فیصد دیں گے،اس میں کسی قسم کا نقصان نہیں ہے، صرف اسی حالت میں نقصان ہے کہ کمپنی غبن کرکے بھاگ جائے اس کے علاوہ کسی قسم کا نقصان نہیں ہے،نیزمذکورہ سرمایہ کاری کی رقم کمپنی کس مقصد کے لیے استعمال کرتی ہےاس کے بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے،شرعاً یہ حلال ہے یا حرام ؟
صورتِ مسئولہ میں "FIERy"نام کی آن لائن کمپنی کے کاروبار کے بارے میں جب تک پوری معلومات حاصل نہ ہوں تواس میں سرمایہ کاری کرنے سے اجتناب کرنا ضروری ہے،نیز اگر بالفرض کمپنی شرعی بنیادوں پر جائز کاروبار کررہی ہو،تب بھی سرمایہ کار سے سرمایہ لے کر فقط نفع کی شرح فیصد مقرر کرنااور سرمایہ دار کو نقصان سے بالکل بری رکھنا تو یہ صورت سودی معاملہ کے مشابہ ہے، لہذا اس قسم کی آن لائن کمپنی میں سرمایہ لگا کر نفع حاصل کرنا درست نہیں ہے۔
مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح میں ہے:
"وعن النعمان بن بشير - رضي الله عنهما - قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "«الحلال بين والحرام بين، وبينهما مشتبهات لايعلمهن كثير من الناس، فمن اتقى الشبهات استبرأ لدينه وعرضه، ومن وقع في الحرام كالراعي يرعى حول الحمى يوشك أن يرتع فيه، ألا وإن لكل ملك حمى، ألا وإن حمى الله محارمه، ألا وإن في الجسد مضغة إذا صلحت صلح الجسد كله، وإذا فسدت فسد الجسد كله، ألا وهي القلب» ". متفق عليه."
(باب الكسب وطلب الحلال، ج:5، ص:1891، ط:دار الفكر.بيروت)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144405100683
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن