فدیہ کا زیادہ حق دار کون ہیں؟
نماز یا روزے کا ایک فدیہ (ایک صدقہ فطر کی مقدار یعنی تقریباً پونے دو کلو گندم یا اس کا آٹا یا اس کی قیمت) کے برابر ہوتا ہے، اورفدیہ کا مصرف وہی ہے جو زکاۃ کا مصرف ہے یعنی مسلمان فقیر جو سید اور ہاشمی نہ ہو اور صاحبِ نصاب بھی نہ ہو، پس اگر فدیہ دینے والے کے قریبی رشتہ داروں میں کوئی مستحقِ زکاۃ ہو تو اسے فدیہ دینا دُہرے اجر کا باعث ہوگا، ایک صدقہ اور دوسرا صلہ رحمی۔ اسی طرح دینی مدارس کے مستحق طلبہ پر صرف کرنا دوہرے ثواب کا باعث ہے، ایک صدقہ اور ایک اشاعتِ دین میں حصہ لینا۔ اور اگر ان دو مصارف میں سے کوئی دست یاب نہ ہو تو کسی بھی مستحقِ زکاۃ کو دینے سے فدیہ ادا ہوجائے گا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202201151
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن